افسانچہ : اسکوپ
تحریر: امیر بخش
ایوب بیٹا بہت مبارک
ہو مٹھائی کے ساتھ ، خیر سے بی اے اچھے نمبروں سے پاس کرلیا ہے اب میرا مشورہ ہے
کہ ایل ایل بی میں ایڈمیشن لے ہی لو۔ کم از کم تعلیم مکمل کرنے کے بعد دیگرمضامین
کے طالب علموں کی طرح سٹرکوں کی خاک تو
نہیں چاننا پڑے گی بلکہ یہاں تعلیم مکمل وہاں وکالت کے ذریعے روزگار شروع،
اور راز کی بات ذرا
سی چالاکی آپ کو سفید پوشوں کا لاڈلہ بنادے گا۔۔ ۔اگر اس ہنر میں ذرا کمزور بھی
ثابت ہوئے تو مسئلہ نہیں۔۔ پبلک سروس کمیشن
کا امتحان پاس کرکے جج بن گئے تو لکشمی
خود بخود آپ کے گھر کا راستہ تلاش کرکے آپ کے قدموں میں آتی جائے گی سمجھ تو رہے
ہو نا وٹ آئی مین!
اب ذرا بتاو اس سے
بڑھ کر کسی اور ڈگری کی اتنی اسکوپ ہے بھلا؟
ایوب پروٹوکول میں کالا سوٹ پہنے، قیمی گلاسس آنکھوں پر رکھے اپنی
عالیشان مرسڈیز گاڈی سے اتر کر چیمبر میں جانے ہی والا تھا کہ پرائمری اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے اس
کے ہاتھ پر تپکی دیتے ہوئے کہا
"بیٹا سن تو رہے
ہو نا"
