پہلا
دن:
میں گل احمد ٹیکسٹائل کا فرینچائز کھولوں گا، پورے دن لڑکیوں سے میری شاپ دبہ دب بھری ہوگی خوب کاروبار چلے گی ، دیکھتے ہی دیکھتے امیر بن جاوں گا۔۔
"عدیل کی آنکھوں میں چمک اور ارادوں میں بلندی تھی"
میں گل احمد ٹیکسٹائل کا فرینچائز کھولوں گا، پورے دن لڑکیوں سے میری شاپ دبہ دب بھری ہوگی خوب کاروبار چلے گی ، دیکھتے ہی دیکھتے امیر بن جاوں گا۔۔
"عدیل کی آنکھوں میں چمک اور ارادوں میں بلندی تھی"
میں
اسٹاک
ایکسچینج میں
سرمایہ لگا کر
راتوں رات
کروڑ پتی بن
جاوں گا اپنی
گاڑیاں ہوں گی
بنگلہ ہوگا
اور۔۔۔ منیر
کچھ کہتے کہتے
رکھ گیا، زمیں
پر گرے زرد
پتوں پر
آنکھیں گاڑ کر
کہیں کھو
گیا۔۔۔
یار میرے سے اتنا انتظار نہیں ہوتا ، میں دس لاکھ کی کار خریدوں گا اور باقی دس لاکھ کاروبار میں!
اللہ لمبی عمر دے میاں صاحب کو، وعدہ رہا یاروں ساری عمر میاں صاحب کو ووٹ کاسٹ کرتا رہوں گا ۔۔ کامران خوشی کے جذبات سے سرشار تھا
ہاں ہاں ہم بھیــــ عدیل اور منیر نے یک آواز ہو کر کامران کے ہاں میں ہاں ملائی
دوسرا دن:
استغفراللہ ۔۔۔ تم لوگ مجھے ضامن بناکر جہنم میں جلانا چاہتے ہو ــــ اٹھاو اپنے سودی کاغذات اور اور چلتے بنو ــــ بی اینڈ آر کے یوسف صاحب نے بڑے غصیلے لہجے میں تینوں کا ڈانٹ پلا دی، اور انہیں صفائی کا موقع تک نہیں دیا
لاحول ولا قوة ! بے وقوفوں کچھ پتہ ہے تمہیں سود کا مطلب اللہ اور اسکے رسول کے ساتھ اعلان جنگ ہے، میری بات مانو یہ خیال اپنے دل سے نکال دو اور کم از کم ہم قانون کے رکھوالوں سے یہ امید ہرگز نہ رکھنا کہ کوئی غلط کام کریں گے ـــــــــ عدیل کے ماموں جان ایس ایچ او حمید صاحب نے صاف الفاط میں ضامن بننے سے انکار کردیا
بیٹا اس دور میں کوئی کسی کو 100 روبے ادھار نہیں دیتا تو آپ جیسے غیر تجربہ کار نوجوانوں کے لیے کون پاگل اپنی جائیداد بینک میں گروی رکھے گاــــــــ لیکچرر صاحب کے طنزیہ لہجہ تینوں سمجھ گئے تھے کا یہاں بھی دال نہیں گلی
تیسرا دن:
یار میرے سے اتنا انتظار نہیں ہوتا ، میں دس لاکھ کی کار خریدوں گا اور باقی دس لاکھ کاروبار میں!
اللہ لمبی عمر دے میاں صاحب کو، وعدہ رہا یاروں ساری عمر میاں صاحب کو ووٹ کاسٹ کرتا رہوں گا ۔۔ کامران خوشی کے جذبات سے سرشار تھا
ہاں ہاں ہم بھیــــ عدیل اور منیر نے یک آواز ہو کر کامران کے ہاں میں ہاں ملائی
دوسرا دن:
استغفراللہ ۔۔۔ تم لوگ مجھے ضامن بناکر جہنم میں جلانا چاہتے ہو ــــ اٹھاو اپنے سودی کاغذات اور اور چلتے بنو ــــ بی اینڈ آر کے یوسف صاحب نے بڑے غصیلے لہجے میں تینوں کا ڈانٹ پلا دی، اور انہیں صفائی کا موقع تک نہیں دیا
لاحول ولا قوة ! بے وقوفوں کچھ پتہ ہے تمہیں سود کا مطلب اللہ اور اسکے رسول کے ساتھ اعلان جنگ ہے، میری بات مانو یہ خیال اپنے دل سے نکال دو اور کم از کم ہم قانون کے رکھوالوں سے یہ امید ہرگز نہ رکھنا کہ کوئی غلط کام کریں گے ـــــــــ عدیل کے ماموں جان ایس ایچ او حمید صاحب نے صاف الفاط میں ضامن بننے سے انکار کردیا
بیٹا اس دور میں کوئی کسی کو 100 روبے ادھار نہیں دیتا تو آپ جیسے غیر تجربہ کار نوجوانوں کے لیے کون پاگل اپنی جائیداد بینک میں گروی رکھے گاــــــــ لیکچرر صاحب کے طنزیہ لہجہ تینوں سمجھ گئے تھے کا یہاں بھی دال نہیں گلی
تیسرا دن:
آپ سب
نوجوانوں کی
خوش قسمتی ہے
کہ آُپ کو
ایسا حکمران
ملا ہے جو آپ
کو بہت ہی
آسان اقساط پر
قرض دیکر آپ
کو اپنے پاوں
پر کھڑا ہونے
کا موقع دے
رہا ہے، 20 لاکھ
کے لون پر ایک
سال بعد واپسی
کا عمل شروع
ہوگا اور جس
پر 8 فیصد
سالانہ سروس
چارجز لگیں گے
آپ کو اتنی
بڑی رقم صرف
ایک سرکاری
آفیسر کے
گارنٹر بننے
سے 15 دن کے اندر
بذریعہ قرعہ
اندازی جاری
کردی جائے
گی۔۔۔ کوئی
سوال سمیڈا کے
گائیڈ نے
پوچھا؟
سر 20 لاکھ کا 8 فیصد ایک لاکھ ساٹھ ہزار ہے تو کیا ہمیں آٹھ سال میں 21 لاکھ ساٹھ ہزار واپس کرنے ہوں گے؟
جناب 8 فیصد مجموعی رقم پر نہیں بلکہ ہر سال کے حساب سے آپ کو ادا کرنے ہوں گے اس طرح آپ 8 سال بعد مکمل ادائیگی تقریباََ 28 لاکھ کے قریب کرنا پڑے گی اور جس مہینے آپ ادائیگی نہیں کروگے تو اس کے سروس چارجز الگ !
سر کچھ گارنٹر کے بار ےمیں بھی بتائیں کامران نے پوچھا
گارنٹر بینک کو اپنی جائیداد اور بینک بیلنس شو کرے گا اور جب آپ کے درخواست لون کے لیے منظور ہوگی تب وہ اپنے جائیداد کا کچھ حصہ بطور ضمانت بینک کے پاس گروی رکھے گا سونے یا کاغذات کی شکل میں ۔۔۔
تینوں سمیڈا آفس سے باہر نکلے بھاری شرائط کا سن کر سب سے پہلے عدیل نے اپنا ارادہ بدلتے ہوئے کہا " یار میرے ماموں نے ٹھیک کہا تھا ہمیں خدا اور اس کے رسول سے جنگ نہیں کرنی چاہیے"
کامران نے گہری آہ بھری اور کہا " میاں سب نے اچھا مذاق کیا ہے ہمارے ساتھ یار، ہم نے بغیر ضامن کے اس کو ووٹ ڈالا تھا تو وہ ہم سے کیوں ضامن مانگ رہا ہے کیا اس کو اپنے ملک کے نوجوانوں پر بھروسہ نہیں۔۔۔۔
گاڑی ، بنگلہ، بزنس ۔۔۔۔۔۔ ہا ہا ہا منیر نے اپنی آنکھوں کی نمی قہقے میں چھپا دی
سر 20 لاکھ کا 8 فیصد ایک لاکھ ساٹھ ہزار ہے تو کیا ہمیں آٹھ سال میں 21 لاکھ ساٹھ ہزار واپس کرنے ہوں گے؟
جناب 8 فیصد مجموعی رقم پر نہیں بلکہ ہر سال کے حساب سے آپ کو ادا کرنے ہوں گے اس طرح آپ 8 سال بعد مکمل ادائیگی تقریباََ 28 لاکھ کے قریب کرنا پڑے گی اور جس مہینے آپ ادائیگی نہیں کروگے تو اس کے سروس چارجز الگ !
سر کچھ گارنٹر کے بار ےمیں بھی بتائیں کامران نے پوچھا
گارنٹر بینک کو اپنی جائیداد اور بینک بیلنس شو کرے گا اور جب آپ کے درخواست لون کے لیے منظور ہوگی تب وہ اپنے جائیداد کا کچھ حصہ بطور ضمانت بینک کے پاس گروی رکھے گا سونے یا کاغذات کی شکل میں ۔۔۔
تینوں سمیڈا آفس سے باہر نکلے بھاری شرائط کا سن کر سب سے پہلے عدیل نے اپنا ارادہ بدلتے ہوئے کہا " یار میرے ماموں نے ٹھیک کہا تھا ہمیں خدا اور اس کے رسول سے جنگ نہیں کرنی چاہیے"
کامران نے گہری آہ بھری اور کہا " میاں سب نے اچھا مذاق کیا ہے ہمارے ساتھ یار، ہم نے بغیر ضامن کے اس کو ووٹ ڈالا تھا تو وہ ہم سے کیوں ضامن مانگ رہا ہے کیا اس کو اپنے ملک کے نوجوانوں پر بھروسہ نہیں۔۔۔۔
گاڑی ، بنگلہ، بزنس ۔۔۔۔۔۔ ہا ہا ہا منیر نے اپنی آنکھوں کی نمی قہقے میں چھپا دی
